سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی نے بدھ کے روز زور دے کر کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے ملک چھوڑنے کی پیشکش کو ٹھکرا دیا تھا اور ساتھ رہنے اور نتائج کا سامنا کرنے کا عہد کیا تھا۔
صحافیوں سے گفتگو میں سابق صدر نے الزام لگایا کہ جیل میں بند عمران خان کو ’ڈیل کرنے اور ملک چھوڑنے‘ پر زور دیا جا رہا ہے۔
تاہم، عارف علوی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی نے اس تجویز کو مسترد کر دیا تھا اور "کسی بھی حالت میں" ملک سے باہر نہ جانے کا عزم کیا تھا۔
انہوں نے ریمارکس دیئے کہ خان کو سزا دینے کی سازشیں کرنے والے بالآخر ناکام ہوں گے۔
بات چیت کے امکان سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، علوی نے ریمارکس دیے کہ بات چیت صرف "اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ہوگی، غیر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ نہیں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی نے آزادی حاصل کرنے کے بعد سب کو معاف کرنے کا عہد کیا تھا۔
اس سے قبل سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی نے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی شیخ مجیب الرحمان کے حوالے سے 'متنازعہ' سوشل میڈیا پوسٹ کی حمایت کا اظہار کیا تھا۔ وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر نے کہا کہ حمود الرحمن کمیشن (ایچ آر سی) کی رپورٹ کا مطالعہ کرنے کے لیے عمران خان کی تجویز "غداری" نہیں تھی، محض رپورٹ پڑھ کر کسی کو غدار قرار دینے کے رجحان پر تنقید کی۔
عارف علوی نے حمود الرحمٰن کو ایک "براہ راست جج" کے طور پر سراہا اور روشنی ڈالی کہ ان کا بیٹا اس وقت وفاقی شریعت کورٹ میں خدمات انجام دے رہا ہے۔ انہوں نے اسٹیک ہولڈرز کو مسائل کے حل کے لیے اکٹھے ہونے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس وقت تک مسائل برقرار رہیں گے۔ عارف علوی نے عمران خان کی رہائی اور ان کے مینڈیٹ کی بحالی کی بھی وکالت کی۔